دو قومی نظریہ کیا ہے
9th Class Urdu Pak Studies Notes
سوال: دو قومی نظریہ کیا ہے؟
دو قومی نظریہ
دو قومی نظریہ سے مراد یہ ہے کہ متحدہ ہندوستان (جنوبی ایشیائ) میں دو بڑی قومیں رہتی ہیں۔یہ قومیں ہندو اور مسلم ہیں۔یہ دونوں قومیں سینکڑوں سال تک ایک دوسرے کے ساتھ رہی ہیں۔لیکن اپنے مخصوص مذہبی اور منفرد معاشرتی نظاموں کی وجہ سے باہم ایک دوسرے میں ضم نہیں ہوسکیں۔
دو قومی نظریہ کا ارتقائ
ہندو یہ چاہتے تھے کہ ہندی کو سرکاری زبان قرار دیا جائے۔ہندووں نے اردو کے مقابلے میں ہندی زبان کے فروغ کے لئے مہم چلائی۔ ہندی اور اردو کے اس تنازع نے سر سید کے ذہن کو بدل کر رکھ دیا اور پھر انھوں نے دو قومی نظریے کی بنیاد پر اپنی سیاسی حکمت عملی استوار کی۔یہ دو قومی نظریے کی ابتداءتھی۔سر سید مسلمانوں کے پہلے رہنما تھے جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لئے "قوم" کی اصطلاح استعمال کی کیونکہ ان کا مذہب جدا تھا۔ ان کی اپنی اقدار اور معیشت بالکل جداگانہ تھی۔ سر سید کے بعد برصغیر کے کئی رہنماوں مثلاً عبدالحلیم شرر، مولانا محمد علی جوہر، چوہدری رحمت علی، علامہ محمد اقبال اورقائداعظم محمد علی جناح نے درست طور پر یہ اعلان کیا کہ مسلمان ایک علیحدہ قوم ہیں۔ قائد اعظم نے فرمایا
”نہ ہندوستان ایک ملک ہے اور نہ ہی اس کے باشندے ایک قوم ، یہ ایک برصغیر ہے جس میں کئی اقوام ہیں۔“
قائداعظم کی بے شمار تقاریر اور بیانات میں اس امر پر زور دیا گیا ہے۔ مسلمانوں کو ایک اقلیت نہ سمجھا جائے بلکہ یہ ایک قوم ہے۔ ان کا اصرار تھا کہ برصغیر کے سیاسی تعطل (ڈیڈلاک) کا منصفانہ حل صرف یہی ہے کہ مسلمانوں کو بحیثیت ایک علیحدہ قوم تسلیم کیا جائے۔
__________________