سوال: پنجاب اور سرحد سے معاشرتی برائیوں کو
9th Class Urdu Pak Studies Notes
سوال: پنجاب اور سرحد سے معاشرتی برائیوں کو مٹانے کے لئے سید احمد کی جدوجہد بیان کریں؟سکھوں کے لئے اقتدار کا خاتمہ
اسلامی اقدار اور روایات کی احیاءکے لئے سید احمد شہید پنجاب اور شمالی مغربی صوبے سے سکھوں کا اقتدار ختم کرنا چاہتے تھے۔انھوں نے پنجاب اور سرحد میں جہاد کا آغاز کردیا۔ بدی کی قوتوں کے خلاف جہاد میں شاہ اسماعیل شہید اپنے چھ ہزار پیروکاروں کے ساتھ سید احمد کے ساتھ شریک ہوگئے۔
جہاد پر روانگی
سید احمد 1826 میں سندھ میں آئے اور پیرپگارو سے مدد کے لئے درخواست کی۔ جنہوں نے اپنے جانثار مریدوں کو انکے لشکر میں شامل ہونے کا حکم دیا جنھیں "حر" کہتے ہیں۔ سید احمد اپنے اہل و عیال کو پیرپگارو کی حفاظت اور سپردگی میں دے کر خود جہاد پر روانہ ہوگئے۔
سکھّوں کے خلاف پہلی جنگ
سید احمد شہید دسمبر 1826 میں نوشہرہ (شمالی مغربی سرحدی صوبہ) پہنچے اور اسے اپنا مرکز اور صدر مقام بنالیا۔ سکھّوں کے خلاف پہلی جنگ 21 دسمبر 1826 کو اکوڑہ کے قریب لڑی گئی جس میں سکھّوں کو شکست ہوگئی۔
سکھّوں کے خلاف دوسری جنگ
سکھّوں کے خلاف دوسری جنگ حضرو کے مقام پر لڑی گئی۔ اس میں بھی مسلمان فتحیاب رہے۔ان فتوحات سے پٹھانوں کی بڑی تعداد متاثر ہوئی اور وہ بھی تحریک جہاد میں شامل ہوگئے۔ مجاہدین کی تعداد دس ہزار تک پہنچ گئی۔ سید احمد کو "امیر المومنین" کا منصب دے دیا گیا۔
اسلامی قوانین کا نافذ
سید احمد شہید کے فتح کیے ہوئے علاقوں میں اسلامی قوانین نافذ کردئیے گئے۔
سید احمد کے خلاف سازش
ابتداءمیں تحریک جہاد بہت کامیابی سے جاری تھی لیکن فوراًہی سید احمد کے خلاف سازشیں شروع ہوگئیں۔ کچھ قبائلی سرداروں نے آپ کو زہر دے کر قتل کرنے کی کوشش کی۔ اس طرح مہاراجہ رنجیت سنگھ(1780ء(1839نے سردار یار محمد اور اسکےبھائی سلطان محمد کو رشوت دی تاکہ وہ سید احمد شہید کی خلافت کے خلاف سازش کریں۔
مجاہدین اورسکھوں کے درمیان سخت معرکہ
سرداروں کی نافرمانیوں کی وجہ سے سید احمد شہید بہت ناامید اور مایوس ہوگئے۔ سید احمد نے بالاکوٹ کو اپنا نیا صدر مقام بنالیا۔ انھوں نے مظفرآباد سے اپنی جدوجہد کا آغاز کیا۔ وہاں مجاہدین اور سکھوں کے درمیان سخت معرکہ آرائی شروع ہوگئی۔
سید احمد اور ان کے جانثاروں کی شہادت
مسلمان بڑی بہادری اور جرا�¿ت سے لڑے لیکن 6مئی 1831 کو سید احمد اور ان کے جانثاروںکی اکثریت کو شہید کردیا گیا۔ہزاروں مجاہدین میں سے صرف تین سو زندہ بچے اور اس طرح سید احمد شہید کی خلافت ختم ہوگئی اور اسلامی ریاست قائم کرنے کا ان کا خواب شرمندہ¿ تعبیر نہ ہوسکا۔
__________________